Pages

ابھی وقت ہے۔۔۔


ابھی وقت ہے۔۔۔

           پرانے وقتوں کی بات ہے ایک شخص کے پاس کافی سارا مال و دولت جمع ہو گیا ۔ اس وقت چونکہ بنک یا مال و دولت رکھنے والے اداروں کا تصور نہیں تھا لہذا اس شخص نے  اپنا سارا مال جو کہ درہم و دنانیر پر مشتمل تھا اپنے گھر کے صحن میں تھوڑا تھوڑا کر کے مختلف جگہوں پر چھپا دیا ، ایک دن جب وہ شہر گھریلو سامان خریدنے کی غرض سے جانے لگا تو اس نے ایک جگہ سے کچھ درہم نکالے اور شہر کی جانب روانہ ہو گیا اور اس نے یہ بھی دھیان نہ کیا کہ اس نے جو درہم سامان خریدنے کے لیے نکالے ہیں ان میں کچھ کھوٹے بھی ہیں ، وہ اپنی ہی لگن میں شہر پہنچا اور دوکان سے اپنا مطلوبہ سامان خریدا ، جب رقم کی ادائیگی کر کے وہ شخص واپس جانے لگا تو دوکاندار نے آو دیکھا نا تاو لگے اس کی پٹائی کرنے ، بس پھر کیا تھا ادھر ادھر جتنے لوگ تھے سب نے ثواب کا کام 
 
سمجھتے ہوئے اسے مارنا شروع کر دیا اچانک ایک سمجھدار شخص کا وہاں سے گذر ہوا اس نے مارنے والوں سے دریافت کیا کہ آپ اس شخص کی پٹائی کیوں کر رہے ہیں، سب نے کہا کہ یہ دوکاندار اس کی پٹائی کر رہا تھا تو ہم نے بھی اس کی پٹائی کرنا شروع کر دی ، پھر اس سمجھدار شخص نے دوکاندار سے استفسار کیا کہ معاملہ کیا ہے اس شخص کو کیوں مار رہے ہو ، دوکاندار نے جواب دیا اس شخص نے مجھ سے سامان خریدا اور جب پیسے دینے کی باری آئی تو کھوٹے درہم دے کر جا رہا تھا ، سمجھدار شخص بولا جب آپ کو علم ہو گیا تھا کہ درہم کھوٹے ہیں تو آپ اس شخص کو سامان نہ دیتے اور معمولی سی سرزنش کر کے چلتا کرتے اتنی مار پیٹ اور پھر ان سارے لوگوں کی حصے داری اس کا کیا جواز بنتا تھا ۔ دوکاندار کو اپنے کیے پر شرم محسوس ہوئی اور باقی لوگوں کو بھی اپنی غلطی کا احساس ہوا سب لوگ اپنے اپنے کاموں کی طرف متوجہ ہوگئے ، سمجھدار آدمی بھی جانے لگا تو اس نے دیکھا کہ وہ شخص جس کی سب نے پٹائی کی تھی ابھی بھی وہاں بیٹھا رو رہا تھا اس نے پوچھا بھائی اب روتے کیوں ہو، تو اس شخص نے جواب دیا بھائی آخرت کی یاد آ گئی تھی درہم کھوٹے نکلے مار بھی پڑی اور سامان بھی نہیں ملا گھر جاوں گا کھرے درہم لے آوں گا اور سودا دوبارہ لے جاؤں  گا لیکن اگر آخرت میں عمل کھوٹے نکلے تو پھر کیا کرونگا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟